میرے گھر میں روشن رکھنا

Poet: Amjad Islam Amjad By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

چینی سی گڑیا سی جب وہ

چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی

میری جانب آتی ہے تو

اسکے لبوں پر ایک ستارہ کھلتا ہے

" پا پا "


اللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس آواز میں کتنی راحت ہے

ننھے ننھے ہاتھ بڑھا کر

جب وہ مجھ کو چھوتی ہے

تو یوں لگتا ہے جیسے

جیسے میری روح کی ساری سچائی

اس کے لمس میں جاگ اٹھی ہے

اے مالک ! اے ارض و سما کو چٹکی میں بھرلینے والے

تیرے سب معمور خزانے

میری ایک طلب

میرا سب کچھ مجھ سے لے لے

لیکن جب تک اس آکاش پہ تارے جلتے بجھتے ہیں

میرے گھر میں روشن رکھنا

یہ معصوم سی ہنسی

اے دنیا کے رب !!

کوئی نہیں ہے اس لمحے تیرے میرے پاس

سچ سچ مجھ سے کہہ

تیرے ان معمور خزانوں کی بےانت گرہ میں

بچے کی معصوم ہنسی سے زیادہ پیاری شئے

کیا کوئی ہے ؟؟؟

Rate it:
Views: 622
14 Nov, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL