میسر بھی نہیں چلو بھر ڈوب کے مر جانے کو
Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabadاک میں ہی ملا تھا تجھے آزمانے کو
 ورنہ کیا کیا نہ کیا میں نے تجھے پانے کو
 
 بھری پڑی تھی یہ زمین حریفوں سے مرے
 اک تو ہی رہ گیا تھا مجھ سے ٹکرانے کو
 
 فیصلہ وہی اہم تھا زندگی بھر میں میری
 وہ غلط جو ہوا اک عمر ہے اب پچھتانے کو
 
 زندگی سے اکتائے تم ہو بدنام مجھ کو کیے جاتے ہو
 ہوکے برہم یوں کہتی ہے شمع اک پروانے کو
 
 تہی دست و نادم ہوں اپنی تمناؤں پر اطہر 
 میسر بھی نہیں چلو بھر ڈوب کے مرجانے کو
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 