میسر بھی نہیں چلو بھر ڈوب کے مر جانے کو

Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabad

اک میں ہی ملا تھا تجھے آزمانے کو
ورنہ کیا کیا نہ کیا میں نے تجھے پانے کو

بھری پڑی تھی یہ زمین حریفوں سے مرے
اک تو ہی رہ گیا تھا مجھ سے ٹکرانے کو

فیصلہ وہی اہم تھا زندگی بھر میں میری
وہ غلط جو ہوا اک عمر ہے اب پچھتانے کو

زندگی سے اکتائے تم ہو بدنام مجھ کو کیے جاتے ہو
ہوکے برہم یوں کہتی ہے شمع اک پروانے کو

تہی دست و نادم ہوں اپنی تمناؤں پر اطہر
میسر بھی نہیں چلو بھر ڈوب کے مرجانے کو

Rate it:
Views: 740
12 Oct, 2016