اے دوست کبھی نا بھول سکی میں میلہ تیری بستی کا میں تجھ سے دور رہوں کیسے تو حصہ میری ہستی کا اے لوگوں نا اسرار کرو وہ مجھ سے مل نا پائے گا وہ چاند زمین پے کیوں اترے وہ عادی کب ہے پستی کا