میں آنکھیں نوچ لوں اپنی

Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabad

میرادل چاہتا ہے یہ
میں آنکھیں نوچ لوں اپنی
کہ ان میں تیرے سپنے تھے
جو تیرے خواب دیکھے تھے
یادیں کھرچ دوں دل سے
فنا کردوں میں ہستی کو
جلادوں دل کی بستی کو
لبوں کو چیر ڈالوں میں
ان پہ تیرے نغمے ہیں
جو تیرا نام لیتے ہیں
زباں کو کھینچ دوں جڑ سے
جو لبوں کا ساتھ دیتی ہے
رگوں کو تارتار کروں
کہ ان میں تم ہی بہتے تھے
مٹادوں خال و خد اپنے
تیرے لیے دمکتے تھے
مگر اس روح کا میں کیا کروں
کیسے کھینچوں اسے بدن سے
اس پہ بس نہیں میرا
میری تو روح ہی تم ہو
تمہیں نے تو راہ بدلی ہے
تمہاری چاہ بدلی ہے
میرادل بھی بدل دیتے
میرا دل کیوں نہیں بدل

Rate it:
Views: 664
23 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL