میں اداس بہت ہوں
Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOTمیری تنہائی میں آجاؤ دو پل میں اداس بہت ہوں
تم بن میری جان آج کل میں اداس بہت ہوں
مجھے روک نہ اے ساقی جام پینے دے جی بھر کے
اپنے ہاتھوں سے مجھے ہونے دے قتل میں اداس بہت ہوں
اتنی جلدی نہ منہ پھیر کے چندا تو چھپ جا
کچھ دور تو میرے ساتھ چل میں اداس بہت ہوں
تجھے اپنی خوشیوں کی پڑی ہے یہاں میری جان پہ بنی ہے
تجھے یہ احساس ہی نہیں پاگل میں اداس بہت ہوں
اور تو سب ٹھیک ہے لیکن اک بات ضروری ہے
اسے جا کے کہنا اے بادل میں اداس بہت ہوں
امتیاز وہ جتنا بھی خفا ہوگا آجائے گا مجھ سے ملنے
اگر اس نے سن لی میری غزل میں اداس بہت ہوں
More Sad Poetry






