میں اور اس
Poet: sarwat anmol By: sarwat anmol, sargodhaکہا اس نے مجھے تم سے محبت ہے
کہا میں نے میری بھی یہ ہی حالت ہے
کہا اس نے تجھے دیکھے بنا سکون ملتا ہے
کہامیں نے مجھےبھی تیرے بن کوئ بھاتا نہیں
کہا اس نے محبت میں اظہار ضروری ہے
کہا میں نے اس کے بغیر محبت ادھوری ھے
کہا اس نے ہر جگہ تو دکھائ دیتا ھے
کہا میں نے یہ تیری خام خیالی ھے
کہا اس نے محبت درد بہت د یتی ھے
کہا میں نے یہ زندگی حسین بنا دیتی ھے
کہا اس نے محبت ہجر کی راتیں لاتی ھے
کہا میں نے یہ ملن کی خوشی بھی دیتی ھے
کہا اس نے ہمارے درمیان کوئ آ نہ جاۓ
کہا میں نے شک محبت کمزور نہ کر دۓ
کہا اس نے چلو پھر عہد وفا کرتے ھے
کہا میں نے یہ جیون تمھارے نام کرتے ھے
کہا اس نے دعاؤں میں یاد رکھنا
کہا میں نےآنکھوں کی جوت بجھنے نہ دینا
کہا اس نے محبت کو اپنی مرنے نہ دینا
کہا میں نے میں تاحیات تمھارا رہوگا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






