میں اَسے کیسے اکیلا چھوڑ دوں اس رہ میں
ساتھ جو چلتا رہا مجبوریوں کے بعد بھی
بن کے خوشبو رچ گیا ہے یوں میرے احساس میں
جان سے دور ہو پایا نہیں وہ دوریوں کے بعد بھی
رفتہ رفتہ اَس کو بھی یہ دنیا راس آ گئ
مسکرا کے ملا ہےرنجشوں کے بعد بھی
فاصلے کب کم ہوے ہیں رابطوں کے بعد بھی
اجنبی تھے اجنبی ہیں محبتوں کے بعد بھی