Add Poetry

میں اپنا نقش چھوڑ جاؤں گی

Poet: ڈاکٹر نساء رئیسانی By: نساء رئیسانی, Karachi

یہ شہر، یہ گلیاں، یہ در چھوڑ جاؤں گی
اک روز میں بھی سب ہنر چھوڑ جاؤں گی

دھوپوں میں جل رہی ہوں مگر گِلہ نہیں
اک روز چہرے سے یہ نور چھوڑ جاؤں گی

آنکھوں میں جو چمک ہے وہ بجھنے والی ہے
خوابوں کی ساری رہگزر چھوڑ جاؤں گی

پہچان میری راکھ میں ڈھونڈنے نہ آنا
میں درد کی ہر ایک لہر چھوڑ جاؤں گی

ساگر سے کہہ دو موجوں کو تھام کر رکھے "نساک"
میں اشک سا کوئی گہر چھوڑ جاؤں گی.

Rate it:
Views: 1
07 Mar, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets