میں اک زرد پتے کی صورت
Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharifمیں اک زرد پتے کی صورت
 ہوائیں اڑائے پھرتی ہیں
 کبھی اس نگر
 کبھی اس نگر
 کبھی راستوں میں چھوڑ دے
 اور منزلیں قدموں میں روند دیں
 غم کی بارش یوں برسے
 مجھے سر تا پا بھگو دے
 دکھوں کی تمازت سے جل اٹھوں جب 
 تو لب پہ فریاد مچل اٹھے
 آنکھ سے آنسو نکل پڑے
 دل کی تڑپ پھر فریاد کناں ہوئی
 اور فریاد اس در کی جا کے سوالی ہوئی
 اب ابر رحمت کی چھائہ کر دی
 اے مولا
More Sad Poetry






