میں باغ ہوں

Poet: AzharM By: AzharM, Doha

میں باغ ہوں
اتنا یاد رہے
میرے پودوں کو چھو کر
میرا پھل کھانے والے
میں باغ ہوں

میرے حسن سے آنکھیں ٹھنڈی کر کے
ساتھ مجھے رکھ کے
ایک نگاہ تفاخر
لوگوں پر کافی نہیں
ہاں میں تیری ملکیت ہوں
پر
یاد رہے
میں باغ ہوں

پانی میری جان ہے
کہ پانی جب میری رگوں سے گزرتا ہے
تو سیراب کیئے جاتا ہے مجھے
تُو مجھے پانی دینا
بھول ہی جاتا ہے
میں باغ ہوں

میں تیری ملکیت کا وہ
پُر تعیش سامان نہیں
تُو نے خریدا
رکھا
بھول گیا
میں باغ ہوں

دور بہت دور جو تنہا قبر ہے
اُس پر بھی بھولا بھٹکا
کوئی مسافر
آ جاتا ہے
میں باغ ہوں
میری حدود میں
کوئی اور پرندہ بھی تو آ سکتا ہے

Rate it:
Views: 520
19 Aug, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL