میں بھول گئ تھی تیری باتوں کو

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

نہیں ! میں تم سے کوئی
گلہ کوئی شکوا
نہیں کرتی ہوں
جبکہ قصور تو
میرا تھا
جرم تو میرا تھا
تم نا گھبراؤ
میں تم پے کوئی سزا
عائد نہیں کرتی ہوں
میں تو بس
بھول گئی تھی
دستور دنیا کو
بے بنیاد
رسموں کو
چھوٹی قسموں کو
موسم کی طرح
بدلتے لوگوں کو
ہاں ! یاد ہیں مجھے
کہا تھا تم نے
نا کرؤ محبت کہہ
رونا پڑے گا
یادوں کے
لہوں میں خود کو
ڈوبنا پڑیے گا
یہاں کوئی کرتا نہیں
وفا تمہیں تنہا ہی
تڑپنا پڑے گا
شاید میں
بھول گئی تھی
تیری باتوں کو
ہاں ! میں بھول گئی تھی
تیری باتوں کو

Rate it:
Views: 450
17 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL