میں بھٹک رہا ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

میں بھٹک رہا ہوں مجھ کو کوئی راستہ دکھا دے
میرے راہ نما اب مجھ سے میرا مہرباں ملا دے

تنہا مسافتوں کے طویل سفر کا سلسلہ جاری ہے
کوئی راہ بر ملا دے کوئی کارواں دکھا دے

شب ہجر کی ظلمت سے جو سیاہ پڑ گیا ہے
اس رو سیاہ کو نور کا جلوہ ذرا دکھا دے

اے راہ کے مسافر اب تو سکوں میں آ جا
اب تو کسی مکان کا دروازہ کھٹکھٹا دے

عظمٰی اگر تجھے کوئی دیوانہ نظر آئے
پروانہ سمجھ کر اسے شمع کوئی جلا دے
 

Rate it:
Views: 434
19 Aug, 2009