میں بھی تمہاری طرح لاتعلق ہو جاؤں!

Poet: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد.

بات کچھ تو بنے نبھانے کی
وہ صدا دے مجھے کوئی لوٹ آنے کی

میں بھی تمہاری طرح لاتعلق ہو جاؤں

یا دعا دو مجھے مر جانے کی

بدل ڈالو اب یہ شیواہ اپن
اچھی نہیں عادت یہ رولانے کی.‏‎

کچھ تو ضبط بھی لازم ہے مگر
مجھ میں سقط نہیں تمیں بھلانے کی

خود غرض بلا کی ہے مناۓ گی کہاں
زندگی کی عادت نہیں منانے کی
اس راہ پہ ذات بکھر جاتی ہے
محبت میں چال نہیں بچانے کی

اک عمر طلب ء باد ء صبا میں گزری
ہوا چلی تو میری لو بجھانے کی

کچھ تو فیصلہ اب کرو عنبر
کوئی سانس نہیں بچی اب جلانے کی
 

Rate it:
Views: 415
07 Apr, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL