میں بہت دنوں سے اداس ہوں

Poet: Tauqeer Ahmad By: Tauqeer Ahmad, Rawalpindi

کوئی پھول دو کوئی خواب دو میں بہت دنوں سے اداس ہوں
میری ذات کو آب و تاب دو میں بہت دنوں سے اداس ہوں

کہ یہ انتظار کے سارے پل ہیں عذاب جاں بنے ہوئے
میرے خط کا کچھ تو جواب دو میں بہت دنوں سے اداس ہوں

جسے پڑھ کے دل کو خوشی ملے میرے سارے جذبے مہک اٹھیں
مجھے ایسی کوئی کتاب دو میں بہت دنوں سے اداس ہوں

اسی عشق سے اسی چاہا سے اسی پیار سے اسی مان سے
میرے ہاتھ میں اک گلاب دو میں بہت دنوں سے اداس ہوں

Rate it:
Views: 1038
18 Apr, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL