میں تجھ کو بُھول جاؤُں یہ ممکن نہیں
بن تیرے مسکراؤُں یہ ممکن نہیں
اپنے اطراف نہ دیکھوں میں دیکھوں تجھ کو
اور تجھ سے ملنے نہ آؤُں یہ ممکن نہیں
تیری خوشیوں پہ میں اپنے سب غم بُھول کر
اور میں خوشیاں مناؤُں یہ ممکن نہیں
تیری خاطر لکھوں میں روز تازہ غزل
اور تجھ کو نہ سناؤُں یہ ممکن نہیں
میں ہوں ساحل تیرے رو برو بیٹھ کر
اور ڈوب جاؤُں میں یہ ممکن نہیں