میں ترستا ہوں

Poet: Hamza Liaqat By: Hamza Liaqat, Lahore

خیال چیختے ہیں، خواہیشیں ترستی ہیں
کہاں ہے، جس کے لیئے دھڑکنیں دھڑکتی ہیں

ترے بدن کے جھلکتے ہی دوڑ جاتی تھی
اس ایک لہر کو اب تک رگیں ترستی ہیں

وہ گرم سانس، جواں لمس، تیز تیز مہک
کہ بسترے پہ پڑی سلوٹیں ترستی ہیں

عمارتوں نے ہر اک سمت سراٹھائے ہیں
کہاں ہے پیاسی زمیں، بارشیں ترستی ہیں

وہ رنگ جس کے لیئے شہر انتظار میں ہے
وہ عالیہ جس کے لیئے چلمنیں ترستی ہیں

Rate it:
Views: 602
08 Jul, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL