میں تو عروج تھی ُاس کے لیے لکی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

رشتوں پر سے
اعتبار ُاٹھ گیا ہے
جو چل رہا تھا ساتھ منزل کی جانب
بس اک ُاسی اپنے کا
ساتھ چھوٹ گیا ہے
ہوایئں کس قدر تیز چل رہی ہیں لکی
کہ نا چاہتے ہوئے بھی
چراغ بھج گیا ہے
وہ کتنی حسین تھی شام
کہ چاند پورا تھا فلک پے
لیکن جب خود پر نظر پڑی تو
تنہایوں سے میرا دل دڑ گیا ہے
میں تو عروج تھی ُاس کے لیے لکی
پھر وہ شخص مجھے
زوال کیسے کر گیا ہے
ُاس کی پیار بھری باتیں تو
مجھ میں سماء گئی ہیں
پھر نجانے وہ اپنی ہی
کہی باتوں سے مکر کیسے گیا ہے
وہ ایسا تو نہیں تھا لکی
پھر وہ میرے ساتھ ایسا کیوں کر گیا ہے

Rate it:
Views: 678
31 Jan, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL