میں تیرے انتظار میں غزل لکھ رہا ہوں

Poet: محمد مسعود By: محمد مسعود, نونٹگھم

تیرے انتظار میں غزل لکھ رہا ہوں
تیرے چہرے کو چاند لکھ رہا ہوں

تیری آنکھوں کو سمندر لکھ رہا ہوں
تیرے ہونٹوں کو پیمانہ لکھ رہا ہوں

تیری باتوں کو خوشبو لکھ رہا ہوں
تیرا ہنسنا لاجواب ہے اِس لیے

دُنیا کو تیرا دیوانہ لکھ لکھ رہا ہوں
عشق کو ایک شمع اور خُود کو

جلتا ہوا پروانہ لکھ رہا ہوں
میں غموں کی اِس تیز دُھوپ میں

تیر گیسوؤں کو سایہ لکھ رہا ہوں
دلِ مرحُوم سے بیتے لہو کو مسعود

تیرے ہاتھوں پہ حنا لکھ رہا ہوں
تیرے انتظار میں غزل لکھ رہا ہوں

Rate it:
Views: 1287
02 Dec, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL