میں تیرے انتظار میں پاگل اور تو مصروف زماں رہتا ہے

Poet: حبیب By: حبیب, Lodhran

میں تیرے انتظار میں پاگل اور تو مصروف زماں رہتا ہے
تیرا خیال میرے ذہن میں خواہ مخواہ رہتا ہے

حوروں کی بستی میں سب سے پیاری حور ہو تم
کیا وہاں کوئی انسان رہتا ہے

اور جو دیکھ لیتا ہے ایک جھلک تجھے
وہ بیچارہ پھر تو بے جان رہتا ہے

مجھے مکمل مٹا کر نہیں گئے تم
میری گردن پہ دیکھو ایک نشان رہتا ہے

اے خدا مجھ سے چھین لیا ہے سب کچھ اور وہ بھی چھین لیا
کیا اب بھی کوئی امتحان رہتا ہے

Rate it:
Views: 189
23 Jan, 2025