میں تیرے خیالوں میں الجھ کے رہ گئی ہوں
میں اپنے ہی سوالوں کے جوابوں میں الجھ کے رہ گئی ہوں
کھول کر بیٹھی ہوں اپنی زندگی کی کتاب مگر
تیری بے پروایوں کے نصابوں میں الجھ کے رہ گئی ہوں
تو مجھے مانتا ہی نہیں اپنا میں تجھے
اپنا بناتے بناتے خود الجھ کے رہ گئی ہوں
تو نے جاتے وقت مجھے مڑ کر بھی نہ دیکھا
میں اس نفرت کی وجہ ڈھونٹتے ڈھونٹتے الجھ کے رہ گئی ہوں
سلجھانا چاہتی تھی میں تجھے مگر
تجھے سلجھاتے سلجھاتے میں خود الجھ کے رہ گئی ہوں