میں سب پر ہوں بھاری بتایا ہے میں نے
فقط راج اپنا چلایا ہے میں نے
لٹیروں میں جن کا نہیں کوئی ثانی
اُنْھیں تخت پر لا بٹھایا ہے میں نے
رکاوٹ بنا جو کوئی میرے آگے
اسے راستے سے ہٹایا ہے میں نے
سیاسی تماشے کی کٹھ پتلیوں کو
اشاروں پہ اپنے نچایا ہے میں نے
سیاست کا ہر ایک مَردِ مُجاہِد
سلاخوں کے پیچھے بٹھایا ہے میں نے
نگہبانی کرنی تھی جس گھر کی مجھ کو
اسی گھر کا سب کچھ چرایا ہے میں نے
بہاریں اِدھر کا نہ رخ اب کریں گی
گلستان ایسے جلایا ہے میں نے