میں فرار ھوتی ھوئی عمر کہاں سے لاؤں

Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف, Mississauga

وہ خوشی کے لمحوں کو کہاں ٹھرا دیکھا
جیسے ٹوٹے ستاروں کو کبھی گزرا دیکھا

میں فرار ھوتی ھوئی عمر کہاں سے لاؤں
میں نے ہر سانس پر اس وقت کا پہرا دیکھا

میر ے درد کا مرھم یہ وقت نہیں ھے
میں نے ھر روز اس زخم کو گہرا دیکھا

آج وقت نے اپنوں سے بہت دور کیا
لیکن دور ستاروں کو بھی بکھرا دیکھا

اور وقت کے ھا تھوں میں کھلونا بن کر
اندھیروں میں بٹھکتے ھوئے ایک صحرا دیکھا

یہ وقت ھے پر وقت کی آواز سنے کون
یہاں راھئ کو ھر گام پر بہرا دیکھا

یہ دنیا کی بھلا کیسی فضا ھے عارف
اتنے اپنوں میں اپنا نا کوئی چہرا دیکھا

میں فرار ھوتی ھوئی عمر کہاں سے لاؤں
میں نے ہر سانس پر اس وقت کا پہرا دیکھا

Rate it:
Views: 520
12 Apr, 2013
More Life Poetry