میں فریب تحفظ میں اک عمر جیتی رہی
Poet: Maria Riaz Ghouri By: MArIa GHoUri, HarooNAbdاس کے لفظوں میں خود کو تلاش کرتی رہی
اس کے اک اک اشعار پہ مرتی رہی
نہیں جانتی تھی وہ تو ہے لفظوں کا کھلاڑی
میں اس کے ہاتھ کھیل بنتی رہی
محبت میں کچھ اس طرح توڑ دیا اس نے مجھے
میں جیتی تو تھی لیکن پل پل مرتی رہی
اس کے لفظوں میں تھی کچھ ایسی روانی
میں فریب تحفظ میں اک عمر جیتی رہی
مجھ سے نا ہوا برداشت وہ بات کرے کسی اور سے
چھوٹی سی ناراضگی دوری بڑھاتی رہی
میرے دل کو اس کی یادیں کچھ ایسے جکڑ لیتی ہیں
میں پانی سمجھ کہ آنسو گراتی رہی
لگتا یوں ہے جیسے جدائی مجھے ملی ہے
اس کے دل کو مختلف رفاقتیں لبھاتی رہی
میرے لفظوں کی کیا اہمیت اس کے سامنے
اسے کسی اور کی شاعر تڑپاتی رہی
More Sad Poetry






