Add Poetry

میں لاکھ کہوں میں بھول گیا

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

میں لاکھ کہوں میں بھول گیا ان بھولی بسری یادوں کو
ان بھیگی برساتعوں کو ان گرم سرد راتوں کو
ان خاموش نظاروں کو ان مدہوش ملاقاتوں کو
ان دکھ بھری باتوں کو ان سارے رشتوں ناتوں کو
ان مہندی لگے ہاتوں کو ان ڈولی باراتوں کو
ان سسکتی سانسوں کو ان بہکتی آنکھوں کو
ان مہکتے گجروں کو ان چہکتے گالوں کو
ان گھنے لمبے بالوں کو ان دگمگاتی چالوں کو
ان روتی ہوئی گلیوں کو ان غمگین خیالوں کو
میں لاکھ کہوں میں بھول گیا ان بھولی بسری یادوں کو
 

Rate it:
Views: 370
23 Feb, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets