میں نا چیز جہاں

Poet: Fatima Ibraheem By: Fatima Ibraheem, Lahore

میں نا چیز جہاں ایک زرہ خاک کی طرح
میرے سوکھے ہوئے لب خاموش فریاد کی طرح
میری گھورتی آنکھیں ہیں بھوک افلاس کی طرح
میری محبت میرے چہرے پر الزام کی طرح
رہتا ہے پاس وہ میرے مگر گمان کی طرح
پل رہا ہے غم میرے اندر سرطان کی طرح
میرا دل جس میں ہے بند وہ ہے زندان کی طرح
اندر سے اٹھتی ہوئی ہوک ہے طوفان کی طرح
کھل رہا ہے قفل تصور مجھ پر تیرا وجدان کی طرح
پاس بس امید ہے باقی ساتھ ایمان کی طرح
سامنے تیرے سر کو جھکایا جب بھی غلام کی طرح
اور مانگی پناہ اس سے جو ہے شیطان کی طرح
رکھ لیا اوٹ میں اس نے اپنی مجھے امان کی طرح
اے زمیں ! میرا خدا ہے کیونکہ رحمان کی طرح
میں نا چیز جہاں ایک زرہ خاک کی طرح

Rate it:
Views: 760
15 Aug, 2008