میں نہیں آؤں گا

Poet: Haatib Siddiqui By: Bakhtiar Nasir, Lahore

کہکشاں سے کہو اب بلائے نہیں میں نہیں آؤں گا
رات میرے لئے جگمائے نہیں میں نہیں آؤں گا

دل ہی دل میں کوئی اب پکارے نہیں اب نہیں لوٹنا
کوئی پلکوں میں آنسو چھپائے نہیں میں نہیں آؤں گا

کوئی سینے سے نکلی ہوئی آہ میں نام مت لے میرا
کوئی غزلیں میری گنگنائے نہیں میں نہیں آؤں گا

شام رنگ حنائی بکھیرے نہیں مجھ کو رکنا نہیں
صبح نو اس قدر جھلملائے نہیں میں نہیں آؤں گا

یہ بجا ہے کہ میں اسکو گریہ کناں دیکھ سکتا نہیں
پھر بھی کہہ دو کہ وہ مسکرائے نہیں میں نہیں آؤں گا

دھوپ اونچے مناروں سے حاطب مجھے اب صدائیں نہ دے
ابر تر اپنے آنسو گرائے نہیں میں نہیں آؤں گا

Rate it:
Views: 784
25 Feb, 2009