میں نے کل شب خود کو ہی مرتے ہوئے دیکھا
ترے ہاتھوں سے دیکھا دفن ہونے جا رہی ہوں میں
سوتے سوتے میں نے کل شب موت کو دیکھا
وہ مٹی جس کو مجھ پہ پھینکتا تھا تو
مجھے پھولوں سی لگتی تھی
گلوں کی جیسے بارش ہو
تیرے ہاتھوں سے دیکھا دفن ہونے جارہی ہوں میں
میں یہی کہتی رہی ان وحشتوں کے ساتھ
ایسی قبر کی تنہائیوں میں کیسے رہ پاوٓں گی میں
اور وہ بس مجھ سے یہ کہتا رہا
بس یہی کہتا رہا مجھ سے
کہ موت کی وادی میں رہنا ہے