میں ٹوٹ گیا ہوں اب بکھرتا دیکھو
میرے دل کا آشیاں اجڑتا دیکھو
تجھ سے دور میری تنہائی کیسے گزرتی ہے
کاش تم بھی اس عزاب کو گزرتا دیکھو
میں فقظ سانس لے رھا ہوں زمانے میں
اور اپنے خیالوں ک خنجر سے مرتا دیکھو
تجھے اپنے پاس یوں محسوس کرتا ہوں
تم خود کو میرے جسم سے نکلتا دیکھو
اپنے قفس میں ہی مقید ہوگیا ہوں وسیم
میری ہر رات کو تنہا گزرتا دیکھو