میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں

Poet: محمد مسعود نونٹگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

میرے جان و دل میرے ہمسفر میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں
تیرے لب ہلیں تو کٹے سفر میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں

کوئی بوجھ ہے تو اُتار دے کوئی خوف ہے تو دل سے نکال دے
میرا ہاتھ ہے تیرے ہاتھ پر میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں

نہیں یاد مُجھے کتنے برس گزر گئے تیری گفتگو کو ترس گئے ہیں
میری کھڑکیاں میری دیوار اور میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں

بتا تُجھے چُپ ہے کیسی لگی ہوئی ابھی عمر تو ہے پڑی ہوئی
ابھی مُسکرا ابھی غم نہ کر میں پریشان ہوں آؤ کوئی بات کریں

Rate it:
Views: 1330
07 Mar, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL