میں کیا کروں

Poet: UA By: UA, Lahore

دل کو یاد ستائے تو میں کیا کروں
دل سے یاد نہ جائے تو میں کیا کروں

دل جو باتیں دل سے کہتا رہتا ہے
دل ہی سمجھ نہ پائے تو میں کیا کروں

یہ جانتا ہے کہ سپنے ٹوٹ ہی جاتے ہیں
دل پھر بھی خواب سجائے تو میں کیا کروں

اس دل کی فریاد تمہارے ہونٹوں پر
آ کر بھی نہ آئے تو میں کیا کروں

میں تو تم سے اکثر کہتا رہتا ہوں
تو ہی سن نہ پائے تو میں کیا کروں

آنکھیں دل کے راز عیاں کر دیتی ہیں
کوئی جان نہ پائے تو میں کیا کروں

عظمٰی دل کی چاہت میرے ہونٹوں پر
آتے ہی رک جائے تو میں کیا کروں

Rate it:
Views: 427
09 Nov, 2009