Add Poetry

میں کیسے چلے آؤں اُس کے وعدوں کے سہارے

Poet: Muhammad Khalid Saleem By: Muhammad Khalid Saleem, Faisalabad

میں کیسے چلے آؤں اُس کے وعدوں کے سہارے
مجھے کچھ عزتوں کو اپنے دامن میں ہے سنبھال رکھنا

یہاں وفاؤں کی قدر نہیں، تاجر ہے دنیا
میری اِس بات کو پلو میں اپنے ڈال رکھنا

اپنے آنچل کے گھیرے میں سمیٹ لو مجھ کو
میری اِس تمنا کو مان کر میرا جمال رکھنا

زندگی کی گہری شام میں، دکھ کے عالم میں بھی
ساتھ بِتائے ہوئے خوشی کے پل بحال رکھنا

بیچ راستے میں جب تمہیں لوٹ جانا ہو خالِد
اُس لمحے تم دِل کے توڑ ڈالنے کا خیال رکھنا

Rate it:
Views: 345
10 Dec, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets