اک آس تھی تیرے آنے کی
اک امید تھی تجھکو پانے کی
آج دل سے وہ امید گئی
میں ہاری دنیا جیت گئی
مجھے سرخ لباس پہنایا گیا
کیسی اور کے لئے سجایا گیا
اک قیامت مجھ پہ بیت گئی
میں ہاری دنیا جیت گیئ
چپ چاپ ہر ستم سہا
اک لفظ بھی نہ کسی سے کہا
میں بن گئ مورت پتھر کی
اور آنسو چھپانا سیکھ گئ
میں ہاری دنیا جیت گئ۔