میں ہوں حیراں یہ سلسلہ کیا ہے

Poet: آس فاطمی By: Taimur Lohani, Hyderabad

میں ہوں حیراں یہ سلسلہ کیا ہے
آئنہ مجھ میں ڈھونڈھتا کیا ہے

خود سے بیتاب ہوں نکلنے کو
کوئی بتلائے راستہ کیا ہے

میں حبابوں کو دیکھ کر سمجھا
ابتدا کیا ہے انتہا کیا ہے

میں ہوں یکجا تو پھر مرے اندر
ایک مدت سے ٹوٹتا کیا ہے

خود ہی تنہائیوں میں چلاؤں
خود ہی سوچوں یہ شور سا کیا ہے

جانے کب کیا جنوں میں کر جاؤں
میں تو دیوانہ ہوں مرا کیا ہے

Rate it:
Views: 558
28 Jun, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL