میں ہوں وہ خیال جو ملا نہیں میری جستجو تو کیا نہ کر
میں ہوں وہ خواب جو پورا نہیں میری آرزو تو کیا نہ کر
میرے دل کی ہر دہوار پہ ہیں انگارے برس رہے
میں ہوں وہ درد جو سلا نہیں مجھے محسوس تو کیا نہ کر
میری داستاں کھلی ہوئی میری زندگی غم سے بھری ہوئی
میں ہوں وہ گلاب جو کھلا نہیں میری خوشبو تو لیا نہ کر
میرے ساتھ جو بھی چلا ہے وہ راستے مہں کہیں کھو گیا
میں ہوں وہ درخت جو گھنا نہیں میری چھاؤں میں تو رہا نہ کر
میری دست میں اب کچھ نہیں میرا انگ انگ ہے بکھر گیا
میں ہوں وہ آنسو جو مٹا نہیں میری آنکھوں میں تو رہا نہ کر