مرے شہرِویراں سے لوٹ جاؤ
رتجگوں کی قسم
راہِ سنساں سے لوٹ جاؤ
فاصلوں کی قسم
آج تمہیں اجازت دیتا ہوں
تم ڈسٹ بِن میں ڈال سکتی ہو
رشتوں کی مسخ شدہ صورتیں
خوابوں اور عذابوں کا بوجھ
ترکِ تعلق کا کرب اور انتشار
خوشگوار یادوں کا انبار
اپنے ہونے کا احساس
ہجر کے دنوں کی تلخیاں
اور مصنوعی وصال کی باقیات