ابھی عروج پر ھے تمھارا موسم
خزاں میں تم کو خرید لیں گے
بنو گے ھم سے رحم کے طالب
نا تم کو مھلت مزید دیں گے
ادا کے قصے ھوئے پرانے
جفا کا موسم ختم ھی سمجھو
کریں گے تم سے حساب جاناں
نا تم کو مھلت مزید دیں گے
وفا کے لالچ میں ھم نے
خون اپنا سکھا دیا
فریب مستی کے بدلے تم کو
سزا بھی سن لو شدید دیں گے
نا تم کو مھلت مزید دیں گے