یہ مقدر ھے کہ تو جو روٹھا ھے
آئینہ دل کا پھر سے ٹوٹا ھے
جلتے ھوئے گھر سے ہم نکل آئے
اپنے لوگوں نے ہی آج لوٹا ھے
چھائی وحشت آنگن میں یہ کیسی
دامن ہاتھ سے آج کوئی چھوٹا ھے
میری آنکھوں میں غم کے بادل ہیں
دل کا موسم بھی کتنا جھوٹا ھے
کشتی میری کو بھنور میں چھوڑ دیا
نا خدا آج پھر سے روٹھا ھے