ناؤ کاغذ کی بنا بنا کر پانی میں بہانا یاد ہو گا
یہ بات ہے اپنے بچپن کی بچپن کا زمانہ یاد ہوگا تمہے
چاند دیکھنے ہر گھر کی چھت پر جانا یاد ہوگا
نماز کے لئے صبح دوستوں کو تیار کرانا یاد ہو گا تمہے
یہ بات ہے اپنے بچپن کی بچپن کا زمانہ یاد ہو گا
عید کے دن عید گاہ میں سب سے پہلے جانا یاد ہو گا
گاؤں کے ہر ہر گھر میں جا کر سیویاں کھانا یاد ہو گا تمہے
یہ بات ہے اپنے بچپن کی بچپن کا زمانہ یاد ہو گا
برسات کی تیز بارش میں جی بھر کے نہانا یاد ہوگا
بجلی کی کڑکڑاہٹ سے ڈر کر دوستوں کاہاتھ پکڑنا یاد ہوگا تمہے
ابّو کو دیکھ کر پھسل کے گرجا نے کا بہانہ کرنا یاد ہو گا
بھیگے کپڑوں میں گھر جاکر امی سے باتیں بنا نا یاد ہوگا تمہے
غلطیوں پہ بھی عادل ابّو سے کوئی سزا نہ ملنا یاد ہوگا
ہر گھڑی امی کے آنچل سے لپٹ لپٹ کر کھیلنا یاد ہوگا تمھے