نارسا تو نہ کہتے
بےوفا تو نہ کہتے
ہم کہاں کے سچے تھے
تم ایسا تو نہ کہتے
ساحل پہ جو نہ لا سکا
وہ نا خدا تو نہ کہتے
گر بے وفا سمجھتے ہو
پھر دلربا تو نہ کہتے
اعتبار جب نہ تھا آشنا تو نہ کہتے
میرا تم سے ناطہ ہے بے وجہ تو نہ کہتے
عظمٰی ہار جانے کو
یوں جیتنا تو نہ کہتے