نام

Poet: کنول نوید By: کنول نوید, karachi

بتاوں تمہیں اک داستان
اچانک جو مجھے یاد آگئی
میری ذات میں کانٹا سا چبھا
میری روح پر جو چھا گئی

یہ دوستیاں یہ رفاقتیں
گزرتے وقت کا کھیل ہیں
یہاں وفا کا صلہ نہیں
یہاں کوئی با وفا نہیں

ملتے ہیں لوگ بے سبب
ہوتے ہیں یہ کسی کے کب
مطلبی خود غرض سے
ایک سے سب کے سب

ہر دل کا یہ ہی کہنا تھا
ہر دل کی تھی یہ داستان
کیوں کہہ دوں میری ہے یہ
کیوں اسے کوئی نام دوں

بتاوں تمہیں اک ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Rate it:
Views: 850
04 Apr, 2013