نام
Poet: کنول نوید By: کنول نوید, karachiبتاوں تمہیں اک داستان
اچانک جو مجھے یاد آگئی
میری ذات میں کانٹا سا چبھا
میری روح پر جو چھا گئی
یہ دوستیاں یہ رفاقتیں
گزرتے وقت کا کھیل ہیں
یہاں وفا کا صلہ نہیں
یہاں کوئی با وفا نہیں
ملتے ہیں لوگ بے سبب
ہوتے ہیں یہ کسی کے کب
مطلبی خود غرض سے
ایک سے سب کے سب
ہر دل کا یہ ہی کہنا تھا
ہر دل کی تھی یہ داستان
کیوں کہہ دوں میری ہے یہ
کیوں اسے کوئی نام دوں
بتاوں تمہیں اک ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
More Sad Poetry






