نام محبت تو یونہی بدنام ہے

Poet: Khalid Pervez By: Khalid Pervez , Sialkot, Saukin Wind

نام محبت تو یونہی بدنام ہے زمانے میں
لوگ تو ڈھونڈتے ہیں اپنے ارمانوں کو

ارمغان محبت ارسال خط واہ واہ بار بار
پس منظر سمجھنا مشکل ہے غرض افسانوں کو

چاہت انساں ہے مہک گل تھا بہار کا خیال
مگر گل سے سجا دیا جاتا ہے میخانوں کو

کوئی جلاتا نہیں ہے دیپ دن کی روشنی میں
اکثر شمع سے شکوہ رہتا ہے پروانوں کو

لحاظ رکھا نہیں جاتا ادب کا گفتار میں
احساس کب ہے آج کل کے انسانوں کو

چھوڑ دے قصہ غم شائد ناداں ہے تو خالد
خوش آمدید کہتا جا گھر آئے مہمانوں کو

Rate it:
Views: 702
13 Aug, 2008