نامہ بر تیرا میری جاں یہاں اب پہنچا ہے

Poet: Moeen Nizami By: Momi, Gujar Khan

نامہ بر تیرا میری جاں یہاں اب پہنچا ہے
تیرے بیمار کا دم جب کہ بہ لب پہنچا ہے

خود بھی آ جا کہ میری جان میں جاں آ جائے
یوں تو درمان کا ہر ایک سبب پہنچا ہے

آخری وقت پہ آیا ہے عیادت کے لئے
پہلی بار آج یہاں حسب طلب پہنچا ہے

دم میں دم تھا تو نہ آیا وہ بلاوے پر بھی
دم نکلنے کو ہوا ہے تو عجب پہنچا ہے

میں دیا کرتا تھا من کو یہ تسلی لوگوں
پہنچا ہے صبر کرو یار بس اب پہنچا ہے

یوں تو ہر کام کا اک وقت متعین ہے معین
پھر بھی کیوں دیر سے پہنچا ہے وہ جب پہنچا ہے

Rate it:
Views: 940
16 Aug, 2008