ناگنواؤ اپنا سکون تم مری چاہ میں
میں غبار ہوں تو بکھیر دو مجھے راہ میں
اسی ایک شامِ خزاں کا حزن و ملال ہے
کوئی اور عکس نہیں ہے میری نگاہ میں
تجھے کھو کے تیری انا کا میں نے بھرم رکھا
کئی کلفتیں کئی مشکلیں تھیں نباہ میں
ترے آنسوں نے بدل دیے مرے راستے
کئی لوگ تھے مری راہ میں مری چاہ میں
بڑی بد مزہ سی گزر رہی ہے یہ زندگی
نہ ثواب میں وہ مزہ رہا نہ گنا ہ میں