Add Poetry

نبض ہی رُک گئی زمانے کی

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

شاخ کیا ٹوٹی آشیانے کی
نبض ہی رُک گئی زمانے کی

اپنے ہاتھوں اگر جلانا تھا
کیا ضرورت تھی گھر بنانے کی

کُوچہِ مومناں میں بندش ہے
کلمہِ حق زباں پہ لانے کی

جم گئی ہے جو اپنے چہروں پر
وہ سیاہی ہے کارخانے کی

قریہِ شہر یار میں اب تو
سخت مشکل ہے سر چُھپانے کی

بخش لندن میں رنگداروں کو
فکر لاحق ہے آب و دانے کی

Rate it:
Views: 303
28 Jan, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets