چلو موت کو گلے لگا کر دیکھیں
زندگی سے پیچھا چھڑا کر دیکھیں
گھٹ گھٹ کر جینے سے باریا بہتر ھے
خود کو صفحہ ہستی سے مٹا کر دیکھیں
جب کوئی حسرت نہیں جیتے رہنے کی
پھر کیوں نہ زندگی کی کشتیاں جلا کر دیکھیں
سنا ھے بر آ جاتی ھے ہر دعا مانگی
چل ہم بھی امید کوئی بندھا کر دیکھیں
شاید انہیں آ جائے اسد تھوڑا ترس ہم پر
ندامت کے چند آنسو سہی بہا کر دیکھیں