نرالے نرالے سے خوابوں کا موسم
Poet: نامی نادری By: تلال, Karachiنرالے نرالے سے خوابوں کا موسم
جوانی کا عالم سرابوں کا موسم
گلابی گلابی سحابوں کا موسم
نہیں رہتا ہر دم گلابوں کا موسم
مسرت کی گھڑیاں نہیں ٹک سکیں جب
بدل کر رہے گا عذابوں کا موسم
عزیزو یہ خار گلستاں ہیں شاہد
ضرور آئے گا پھر گلابوں کا موسم
فقط موسمی ہے یہ جوش جوانی
کہ بارش میں جیسے حبابوں کا موسم
غضب ڈھا رہا ہے یہ شوق نمائش
قیامت ہے یہ بے حجابوں کا موسم
گزر جائیں دن کاش ہنستے ہنساتے
کسے راس آیا عتابوں کا موسم
کما لیجئے چاہے جتنی بھلائی
بڑھاپا ہے نامیؔ ثوابوں کا موسم
More Sad Poetry






