جمشید خبر کے لیے پیالے میں دیکھتا تھا ٹوٹ جاتا تو وہ بےبصر ہوتا حاجت نے ڈبو دیا اس کو ورنہ خبر تو مرد حق کی نظر میں ہوتی ہے