نظر بھر کے یوں جو مجھے دیکھتا ہے
Poet: امت شرما میت By: Yasir Rayaz, Lahoreنظر بھر کے یوں جو مجھے دیکھتا ہے
بتا بھی دے مجھ کو کہ کیا سوچتا ہے
محبت نہیں جیسے کیا کر لیا ہو
زمانہ مجھے اس قدر ٹوکتا ہے
دسمبر کی سردی ہے اس کے ہی جیسی
ذرا سا جو چھو لے بدن کانپتا ہے
لگایا ہے دل بھی تو پتھر سے میں نے
مری زندگی کی یہی اک خطا ہے
جسے دیکھ کے غم بھی رستہ بدل دے
وہ چہرہ نہ جانے کہاں لاپتہ ہے
کوئی بات دل میں یقیناً ہی ہے جو
وہ ملتے ہوئے غور سے دیکھتا ہے
اسی کی گلی کا کوئی ایک لڑکا
محبت کا مجھ سے ہنر پوچھتا ہے
نہ ڈھونڈھو کہیں بھی ملوں گا یہیں پہ
یہ اجڑی حویلی ہی میرا پتہ ہے
کوئی فرق پڑتا نہیں میتؔ کو اب
جہاں اس کے بارے میں کیا سوچتا ہے
More Sad Poetry






