نظریں ملیں بھی تو اُن ہی سے ملیں
Poet: Muhammad Imran Khan - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawarہم کو بھی ملا دیکھئے یہ کیسا مُقدر
ہر اک اُٹھا کے ہاتھ میں دیکھائے مُجھے پتھر
قسمت بھی اپنی ستم ظریف سی ہے
شہر بھر میں ملا اُسے میرا ہی گھر
نظریں ملیں بھی تو اُن ہی سے ملیں
بچاتا پھرتا تھا میں جس سے نظر
تیری راہوں کو میں گلزار کرتا
نہ ہوتیں مجبوریاں رستے میں اگر
مانو؎ خیالوں میں کھو جا، اُس ہی کے
جسے تو سوچتا رہتا ہے، اکثر
More Sad Poetry






