ہم کو بھی ملا دیکھئے یہ کیسا مُقدر
ہر اک اُٹھا کے ہاتھ میں دیکھائے مُجھے پتھر
قسمت بھی اپنی ستم ظریف سی ہے
شہر بھر میں ملا اُسے میرا ہی گھر
نظریں ملیں بھی تو اُن ہی سے ملیں
بچاتا پھرتا تھا میں جس سے نظر
تیری راہوں کو میں گلزار کرتا
نہ ہوتیں مجبوریاں رستے میں اگر
مانو؎ خیالوں میں کھو جا، اُس ہی کے
جسے تو سوچتا رہتا ہے، اکثر