تیری راہ میں پہرے تیرے گزر نہیں سکتا زخم جو دل پر لگا وہ بھر نہیں سکتا یہ ترکِ تعلق تو خود تیری وجہ سے ہے نفرت مگر میں پھر بھی تجھ سے کر نہیں سکتا